مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے تاکید کی ہے کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے بلکہ ایک مزاحمتی تحریک ہے جو اپنی سرزمین کے دفاع کے لئے ہتھیار اٹھانے کا جواز رکھتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ نیتن یاہو کے بنیاد پرست رجحانات پورے خطے کے لئے خطرہ ہیں۔
اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے حماس کی حمایت کرتے ہوئے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا تھا کہ انقرہ اس مزاحمتی تحریک کے ساتھ اپنے تعلقات جاری رکھے گا۔ تاہم یہ بھی ایک روشن حقیقت ہے کہ ترک حکام نے اپنے میڈیا بیانات کے برعکس عملا غزہ جنگ کے دوران بھی غاصب صیہونی رجیم کے ساتھ تعلقات اور تعاون جاری رکھا۔
آپ کا تبصرہ